تعبیر کتنی قسم پر ہوتی ہے
حضرت ابن سیرین رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ تعبیر بیان کرنے والے کو چاہئے کہ پہلے سائل کا نام اور قدر اور مرتبہ اور مذہب اور خصلت اور عقل اور فہم معلوم کرے اور معلوم کرے کہ خواب رات کو دیکھا ہے یا دن کو دیکھا ہے اور نگاہ کرے کہ سائل سوال کے وقت کیا حرکت کرتا ہے اور خواب کو کس طرز پر بیان کرتا ہے۔ فصل اور پارسی مہینہ اور عربی مہینہ معلوم کرنے پر اس وقت جو قرین قیاس ہو ، بیان کر کے تاویل دے
۔ حضرت دانیال علیہ اسلام نے فرمایا ہے ۔ اگر کوئی سائل خواب پوچھے ۔ اگر اس کا نام یا اس کے باپ کا نام پیغمبروں کے ناموں سے ہو تو جذر اور فال کے طریقے سے اس کی خیر اور بشارت اور خوشی پر دلیل حاصل کرے اور اگر اس کا نام بد ہے تو اس کے شر اور فساد پر دلیل حاصل کرے۔ اتوار کے دن کا خواب نیکٹ ہوتا ہے۔ آفتاب سے تعلق رکھتا ہے۔ پیر کے دن کا خواب بھی نیک ہے۔ ماہتاب سے تعلق رکھتا ہے ہے۔ منگل کے دن کا خواب مری سے تعلق رکھتا ہے ، اس کو نہ پوچھنا چا ہے۔ بدھ کے دن کا خواب عطارد سے تعلق رکھتا
ہے۔ جس کے دن قوم ہود علیہ السلام اور اصحاب الرس ہلاک ہوئے تھے، یہ بھی نہ پوچھنا چاہئے۔ جمعرات کا دن مشتری کا ہے ۔ اول روز کا خواب سعادت اور خوشی کی دلیل ہے اور جمعہ کا ر وز وال زمرہ کا ہے خوشی اور نشاط اور عیش اور جمعیت خاطر کی دلیل ہے ۔ حضرت مغربی رحمتہ